Novel Anokha Rishta ناول انوکھا رشتہ

  By: Prof. Sardar Ali Nawaz Anwar




صفحہ نمبر۔۲ 

Novel

انوکھا رشتہ                                 

میری یہ بات سن کر دادی جان اور ماں ایک دوسرے کو دیکھ کر اچانک ایک ہی آواز میں ایک ہی لہجے میں کہتی ہیں۔

" نہیں "

میں  نے ماں اور دادی جان سے پوچھا کہ آپ نے ایسا کیوں کہا: ماں اور دادی جان  خاموش ہو گئی۔ اتنے میں عامو اوپر سے آتے ہوئے تیز آواز سے بولی۔

" ماں ، دادی جان ، عانشی میں اُٹھ گئی۔"

ہم تینوں ہنس پڑے ، عامو بھاگتی ہوئی آئی اور  ہم تینوں کے گلے لگ گئی۔ ماں نے عامو کا کان پکڑ کر کہا:

" جلدی اُٹھا کرو  ورنہ  مار کھاؤ  گئی  کسی دن میرے سے۔"

عامو  نے  ہلکا  سا  ماں  کو چوما  اورکہا:

" ماں میں تو آپ کی لاڈلی ہوں نا۔  کیا کروں  ماں جتنی دیر میں آپ کی ڈانٹ نہ کھاؤں تو مجھے سکون نہیں ملتا۔"

ماں نے ہم دونوں کے ماتھے چومے اور کہا:

" تم دونوں تو میری جان ہو ، میرے جگر کے ٹکرے ۔ چلو اب بہت باتیں ہو گئیں ہیں ۔ ہم نے ابھی  نمازنہیں پڑھی ،آؤ پہلے نماز پڑتے ہیں باقی باتیں بعد میں ہونگی۔"

ہم نے نماز پڑھی  اللہ  سے دعا مانگی پھر  ماں  ناشتہ بنانے کچن میں چلی گئی۔دادی جان  ٹی وی  دیکھنے لگ گئی۔ میں اور عامو  ہم تیار ہونے کے لئے اپنے کمرے میں چلے گئے۔ آج میرے   انٹرویو  کا  دن تھا ۔ تو  عامو نے کہا:

" لاؤ  عانشی میں تمھارا  ہیر سٹائل  بناتی ہوں۔"

میں نے کہا:

"نہیں "

عامو نے زبردستی میرا  ہیر سٹائل  بنا دیا ۔  ہیر سٹائل  بنا کر عامو  مجھے کہتی ہے :

" واہ ! عانشی آج تو کمال ہی  لگ  رہی ہو   ماشااللہ ۔  ایسے لگ رہی ہو جیسے چاند  زمین پر اُتر آیا ہو۔"

پھر بڑوں کی طرح کہتی ہے:

" اللہ آپ کو بُری نظر سے بچائے۔ "

میں نے ہنس کر کہا:

" آج خیر ہے مجھے اتنا مکھن کس وجہ سے لگایا جا رہا ہے؟ کیا میں وجہ پوچھ سکتی ہوں؟ "

عامو کہتی ہے:

" نہیں نہیں ایسی کوئی با ت نہیں ہے۔ عانشی آپ ایسے ہی سوچ رہی ہو۔"

میں نے کہا :

" تم میری چھوٹی بہن ہو ۔ اور میں تمھیں اچھی طرح جانتی ہوں ۔ تم بنا مطلب کے میری تعریف نہیں کر سکتی۔"

 عامو نے کہا :

" عانشی آپ کو تو پتا ہے کہ آج میرا بھی کالج میں پہلا دن ہے ۔ میں فیشن ڈیزائنر کی پہلی کلاس لینے جا رہی ہوں ۔ میرے پاس پیسے تو ہونے چاہیے نا، پلیز ماں سے مت کہنا ، اگر آپ کے پاس ہیں تو مجھے دے دو۔ میں نے ماں سے اس وجہ سے نہیں مانگے  

   "کہیں ماں پریشان نہ ہو جائے۔"

  By: Prof. Sardar Ali Nawaz Anwar



صفحہ نمبر۔۳ 



Comments

Popular posts from this blog

Novel Anokha Rishta ناول انوکھا رشتہ

زندگی کا سفرZindagi ka Safar