Novel Anokha Rishta ناول انوکھا رشتہ
By: Prof. Sardar Ali Nawaz Anwar
Novel
انوکھا رشتہ
میں نے کہا:
" نہیں انکل جی، میں ایسے ہی چلی جاؤں گی۔ آپ بے فکر
ہو جائیں۔ "
انکل نے کہا:
" بیٹا ، انکل بھی کہتی ہو اور بات بھی نہیں مان رہی۔
"
میں جواب دیتی کہ اچانک سے گاڑی میں بیٹھے لڑکے نے ہارن
مارنا شروع کر دیا۔ ہارن کی آواز بہت تیز تھی مجھے شور اچھا نہیں لگتا۔ میں نے
انکل سے کہا:
" انکل جی ،ایک منٹ ذرا میں اس لڑکے کو سبق سیکھا کر
آتی ہوں ۔ "
میں تیزی سے بھاگتی ہوئی آئی اور گاڑی
کے پاس آ کر چلائی ، پر اُس گاڑی میں موجود لڑکے پر کوئی اثر نہیں ہوا ۔
میں نے اُسے گاڑی سے نیچے اُترنے کا اشارہ
کیا ، پر وہ پھر بھی نہیں اُترا۔ اب مجھے اُس پر غصہ آنے لگا۔ میں نے اب زور سے
اُس کی گاڑی کے شیشے پر اپنا ہاتھ مارا،
لڑکا نیچے اُترا ، دیکھ کر ایسا لگا جیسے کوئی آواراہ لڑکا ہو، میں نے اُسے
خوب باتیں سنائی۔ اُس لڑکے نے کہا :
" اؤے لڑکی پہلی بات مجھے اتنی باتیں کیوں سنا رہی ہو؟
کب سے میں تمھاری باتوں کو نظر انداز کر
رہا ہوں ، اِس کا یہ مطلب نہیں کی تمھارے منہ میں جو کچھ آئے گا تم بولتی جاؤ گی۔ "
میں نے جواب دیا:
" آپ کو تمیز نہیں
ہے کہ لڑکی سے کیسے بات کی جاتی ہے
۔"
لڑکے نے کہا:
" تم مجھے کہہ رہی ہو
تمیز کا ، تمیز تو تمھیں خود نہیں
ہے۔ چلو چلو آئی بڑی مجھے تمیز سکھانے
والی ۔"
میں نے جواب دیا :
" مجھے لیٹ ہو رہا
ہے ۔ میں جانے لگی ہوں ، اگر میرے پاس وقت ہوتا تو آپ کو بتاتی کہ تمیز کیا
ہوتی ہے؟ بس اتنا کہوں گی ، تیزی کا کام شیطان کا ، تھوڑا انتظار کر لینا
بہتر ہوتا ہے ، ہارن نہیں بجانا چاہیے ، ہو سکتا ہے کہ آپ کی وجہ سے کوئی پریشان
ہو رہا ہو۔ وہ سامنے دیکھو انکل جی کی طبیعت خراب ہے ، وہ پریشان ہیں۔ "
لڑکے نے کہا:
" کہاں ہے تمھارا انکل ؟ وہاں تو کوئی نہیں ہے۔"
میں نے دیکھا تو
انکل وہاں موجود نہیں تھے۔ میں
جلدی سے انکل کو تلاش کرنے بھاگی ۔ لڑکے نے
پیچھے سے کہا :
" اوہ ! پاگل لڑکی اب کیا ہوا؟ "
میں نے کہا:
" میں پاگل نہیں ہوں ۔"
لڑکے نے ہنس کر کہا:
" پاگل نہیں تو اور کیا ہو ؟ "
By: Prof. Sardar Ali Nawaz Anwar
Comments
Post a Comment
Welcome to our site, if you need help simply reply to this message, we are online and ready to help.